بصری لفظِ ‘بصر’ سے ماخوذہے، جس کے معنی ہیں ‘دیکھنا’۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کسی خاص چیز کو بار بار دیکھنے سے اس کا نقش انسانی ذہن میں محفوظ ہوجاتا ہے، اور یادداشت میں مستقل مقام حاصل کر لیتا ہے ۔ اگلی دفعہ مذکورہ چیزنظر آتے ہی انسان اس کو پہچان کر شناخت کرلیتا ہے ۔اس مظہر کو تعلیمی اصطلاح میں ‘بصری مطالعہ’ کہتے ہیں۔
بصری اُردوکتب کاسلسلہ دو سے چھ سال تک کے بچوں کو مد نظر رکھ کر تیار کیا گیاہے۔ اس میں حروف تہجی ، ان سے بننے والے ذخیرہ الفاظ اور تصاویر بچوں کی نفسیاتی، جذباتی اور تدریسی ضروریات کو پیش نظر رکھ کر نہایت دلکش انداز میں پیش کی گئی ہیں۔ بصری اردو سلسلے میں تصاویر کی پہچان اور الفاظ کی پڑھائی کے لیے ہجّے یاد کروانے کے بجائے ‘بصری مطالعہ’ کا طریقہ کار اختیار کیا گیاہے۔
بصری اُردوکتب کاسلسلہ دو سے چھ سال تک کے بچوں کو مد نظر رکھ کر تیار کیا گیاہے۔ اس میں حروف تہجی ، ان سے بننے والے ذخیرہ الفاظ اور تصاویر بچوں کی نفسیاتی، جذباتی اور تدریسی ضروریات کو پیش نظر رکھ کر نہایت دلکش انداز میں پیش کی گئی ہیں۔ بصری اردو سلسلے میں تصاویر کی پہچان اور الفاظ کی پڑھائی کے لیے ہجّے یاد کروانے کے بجائے ‘بصری مطالعہ’ کا طریقہ کار اختیار کیا گیاہے۔
اس سلسلے کی پہلی کتاب ‘بصری اُردو ابتدائی’ ، دوسری ‘بصری اُردو بنیاد اوّل’ اور تیسری ‘بصری اُردو بنیاد دوم’ ہے۔ ان تین کتابوں کی تکمیل کے بعد بچے ۴۰۰ الفاظ سیکھ لیتے ہیں اور سادہ جملے پڑھنے اور سمجھنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔